تم امریکی ہی تھے جنہوں نے 2009 کے فتنے میں باضابطہ طور پرتخریب کار اور فتنہ گروں کی کھل کر حمایت کی جبکہ اس سے پہلے باراک اوباما نے مجھے اپنے ایک خط میں لکھا تھا کہ آئیں ہم ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں،ہم آپ کے دوست ہیں۔ ہمارے بقول انہوں نے آیت کی قسم کھائی تھی کہ ہم آپکی حکومت کی سرنگونی کاکوئی کا ارادہ نہیں رکھتے لیکن جب 2009میں فتنے کا آغاز ہوا تو انہوں نے اس توقع کے ساتھ فتنہ گروں کی پشت پناہی کی کہ شاید یہ فتنہ گر عناصر اپنے اہداف میں کامیاب ہوجائیں جسکے نتیجے میں ایرانی قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا جاسکے۔