اور یوں، دنیا کا راستہ ہی بدل گیا اور انقلاب کے زلزلے نے بسترِ راحت پر محوِ آسائش فرعونوں کو جگا کے رکھ دیا۔ دشمنی پوری شدّت سے شروع ہو گئی۔ اگر اِس قوم کی عظیم ایمانی طاقت، اِس قوم کے ولولے اور ہمارے عظیم الشان امامؒ کی آسمانی اور تائید شدہ رہبری نہ ہوتی تو اُن ساری دشمنیوں، شقاوتوں، سازشوں اور خباثتوں کا مقابلہ کرنا ممکن نہ تھا۔