کیوں مسلم بن عقیل کو یہ جانتے ہوئے کہ امام کا نمائندہ ہے تنہا چھوڑدیا؟ وہ آئے تھے اور اُس کے ہاتھ پر بیعت بھی کی تھی، اُسے مانتے بھی تھے۔ میں عوام کی بات نہیں کررہاہوں بلکہ خواص(معاشرے کی بااثرشخصیات) سے کہہ رہا ہوں۔ کیوں عصر کا وقت اور جب رات ہونے لگی تو مسلم کو تنہا چھوڑ دیا تاکہ وہ طوعہ کے گھر پر پناہ لینے پر مجبور ہو جائیں؟! اگر خواص مسلم کو تنہا نہیں چھوڑتے اور مثلاً تعداد سو افراد تک بھی ہوتی، وہ سو افراد مسلم کے اردگرد جمع ہو جاتے، اُن میں سے کسی ایک کے گھر کو ہدایات لینے کا مرکز بنالیتے، استقامت دکھاتے اور دفاع کرتے۔ مسلم جب تنہا رہ گئے تھے، جب اُنہیں چاہتے تھے گرفتار کریں تو(اُنہیں گرفتار کرنے میں) کئی گھنٹے لگ گئے۔ ابنِ زیاد کے سپاہیوں نے کئی بار حملہ کیا، مسلم نے اکیلے ہی سب کو پیچھے دھکیل دیا۔ اگر سوافراد بھی اُن کے ساتھ ہوتے تو کیا وہ اُنہیں گرفتار کر سکتے تھے؟ دوبارہ لوگ اُن کے اردگرد میں جمع ہو جاتے۔ پس خواص نے اِس مرحلے میں کوتاہی کی کہ مسلم کے اردگرد جمع نہیں ہوئے