مروان بن حکم نے امام حسین علیہ السلام سے کہا: یا ابا عبداللہ! میں آپ کی بھلائی میں کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ امام علیہ السلام نے فرمایا: کہو۔ اُس نے امام علیہ السلام سے کہا: میں آپ کے لیے اِس چیز میں مصلحت سمجھتا ہوں کہ آپ یزید کی بیعت کریں۔ امام علیہ السلام نے یہ نہیں فرمایا کہ یہ میری مصلحت اور فائدے میں نہیں ہے بلکہ آپ علیہ السلام نے فرمایا: ایسے موقع پر اسلام کا کیا ہوگا؟’’ وَ عَلَى الْاسْلامِ السَّلامُ اذْ قَدْ بُلِيَتِ الْامَّةُ بِراعٍ مِثْلِ يَزيدَ۔’’آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ اُس وقت سب کو مل کر اسلام کی فاتحہ پڑھ لینی چاہیئے۔
شہید مرتضیٰ مطہری
اسلام ونیاز ھای زمان ج1،ص46