مساجد اور دینی مقامات میں بے مثال رونق پیدا ہو گئی۔ اعتکاف کی صفیں، باری لینے والے ہزاروں جوانوں، استادوں، یونیورسٹی کے طلباء، عورتوں اور مردوں سے بھر گئیں۔ جہاد کے تربیتی دوروں پر جانے والوں کی صفیں ہزاروں رضاکار اور فداکار جوانوں سے بھر گئیں۔ نماز، حج، روزہ، پیدل زیارت، مختلف قسم کی دینی تقریبات، واجب اور مستحب صدقہ و خیرات کی سب جگہ خصوصاً جوانوں کے درمیان رونق بڑھ گئی اور آج تک پہلے کی نسبت اُن میں زیادہ وسعت اور ترقّی آچکی ہے۔