اگر انسان کے وجود میں شوق نہ پایا جاتا ہو تو وہ طبیعی طور پر گناہ میں پڑ جاتا ہے۔ اگر انسان کے وجود میں(کسی عمل کا) شوق نہ پایا جاتا ہو تو یہ طبیعی سی بات ہے کہ انسان گناہ میں پڑ جاتا ہے اور اُس کی زندگی خراب ہو جاتی ہے۔ لوگ کس لیے گناہ کرتے ہیں؟ اِس لیے تاکہ معمولی سے گناہ کا شوق انہیں لذّت بخشے؛ فقط یہی! آخر کار انسان کو اپنے شوق کا کسی جگہ پر استعمال کرنا ہے، انسان جب اپنے شوق و لگن کو اباعبداللہ الحسینؑ کے لیے استعمال نہ کرے تو اُسے گناہ اور پست سرگرمیوں میں صرف کرتا ہے۔
حجۃ الاسلام استاد علی رضا پناہیان
31 مئی 2014