امام حسن عسکریؑ اپنے پیروکار گروہ کو اپنا قریبی قرار دیتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ہمارے اور تمہارے درمیان (بہت) قریب کا رشتہ ہے۔ یعنی (گویا کہ) ایک ہی خاندان کے اور پہلے درجے کے رشتہ دار ہیں، باپ اور بیٹے کی طرح، بھائی کی طرح، اور مؤمن، مؤمن کا بھائی ہے! یعنی دو مؤمنوں کے درمیان تعلق ، سگے بھائیوں کی طرح ہے ، نہ کہ سوتیلے بھائیوں کی طرح ۔ (ہاں البتہ) مؤمن سے کون مراد ہے؟ وہ جو امام حسن عسکریؑ کے نقشِ قدم پر چلتا ہے ۔ امامؐ اور اُن کے پیروکاروں کے درمیان یہ وہی “مضبوط تنظیمی تعلق” ہے۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
کتاب؛ ہمرزمان حسین علیہ السلام، گفتار دھم