یہ درست ہے کہ اسرائیل مضبوط ہے، لیکن یزید بھی مضبوط تھا۔ اسرائیل مارتا ہے، جلاتا ہے اور قتل عام کرتا ہے۔ جو وہ کرتا ہے میں ٹی وی سکرین پر دیکھتا ہوں۔ [یہ واقعہ] ہمارے ذہن میں ہے کہ مسلم ابن عقیلؑ کو بھی محل میں قتل کیا گیا، انہوں نے ان کا تن سر سے جدا کیا اور ان کا جسم اونچائی سے پھینک دیا۔ لہٰذا اسرائیل یزید کی صف میں ہے۔ واقعہ کربلا کے تمام پہلو اب بھی موجود ہیں۔ [امام] حسینؑ واپس نہیں آئے اور یہ نہیں کہا کہ وہ ظالم ہیں اور مردوں، عورتوں اور مرنے والوں پر رحم نہیں کرتے۔ یہ نہیں کہا کہ میرے مارے جانے کے بعد وہ میرے سینے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔ لہٰذا یہ ہم پر ضروری ہے کہ حق کی راہ میں قدم رکھیں۔ ذلیل رہنے کا ہمیں کیا فائدہ ہوگا؟ وہ جو لیڈر ہے اسے یہ سب برداشت کرنا چاہیے۔ لہٰذا اسرائیل کے ساتھ ہماری جنگ، امام حسینؑ کی جنگ کا تسلسل ہے۔
امام موسیٰ صدر
کتاب سفرِ شہادت