اسلامی انقلاب اور اُس کے نتیجے میں بننے والے نظام نے نقطۂ صفر سے اپنا آغاز کیا۔
اوّلاً: سب کچھ ہمارے خلاف تھا؛ چاہے وہ طاغوت کی فاسد حکومت ہو، کہ جو نہ صرف فسادی، استبدادی، سازشی اور دوسروں کی پٹّھو تھی، بلکہ ایران میں پہلی شاہی ظالم حکومت تھی جو اپنے بل بوتے پر نہیں بلکہ دوسروں کی مدد سے تختِ حکومت تک پہنچی تھی، چاہے امریکہ اور دوسری مغربی حکومتیں ہوں، چاہے داخلی حالات کی شدید خرابی ہو یا چاہے وہ سائنس، ٹیکنالوجی، سیاست، روحانیت اور ہر فضیلت میں شرمناک حد تک پستی ہو (سب کچھ ہمارے خلاف تھا)۔