انقلاب نے عوام کے سیاسی شعور اور بین الاقوامی معاملات پر اُن کی نگاہ کو حیرت انگیز حد تک ترقّی دی ہے۔ اُس نے مغرب خصوصاً امریکہ کے جرائم، فلسطین اور فلسطینیوں پر تاریخی ظلم و ستم کے مسئلے، مختلف ظالم و جابر حکومتوں کی دوسری اقوام کے امور میں مداخلت اور جنگ افروزیاں اور شرارت کرنے جیسے بین الاقوامی امور کے ادراک اور اُن کے سیاسی تجزیے کو روشن خیال نام کے ایک محدود اور (معاشرے سے) کنارہ کش طبقے سے نکال کر باہر رکھ دیا ہے۔ اور یوں روشن خیالی پورے ملک کے عوام میں اور زندگی کے تمام میدانوں میں پہنچ گئی اور اِس قسم کے مسائل، نوجوانوں، یہاں تک کہ بچوں کے لیے بھی قابلِ فہم ہو گئے