جوانوں کا جہاد، دفاعِ مقدس جیسے کٹھن میدانوں میں ذکر، دعا، بھائی چارے اور ایثار کے احساس کے ساتھ مل گیا اور سب کی نگاہوں کے سامنے ابتدائے اسلام کے زمانے کا ماحول زندہ ہوگیا۔ باپ، ماؤں اور بیویوں نے دینی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے جہاد کے مختلف محاذوں پر جانے والے اپنے عزیزوں کو اپنے دل سے جدا کیا اور پھر جب اُن کا خون آلود لاشہ یا زخمی جسم اُن کے سامنے واپس آیا تو اُنہوں نے اُس مصیبت پر شکر ادا کیا۔