اگر اُن دنوں مغرب کا مسئلہ یہ تھا کہ ایران کی ابتدائی اسلحے کی خریداری میں رکاوٹ پیدا کرے تو آج اُس کا مسئلہ محاذِ مقاومت کو جدید ایرانی اسلحے کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ اگر اُس وقت امریکہ کا خیالِ خام یہ تھا کہ وہ چند ضمیر فروش ایرانیوں سمیت چند ہیلی کاپٹروں اور جہازوں کے ذریعے اسلامی نظام اور ایرانی قوم پر چڑھائی کر لے گا، تو آج وہ اسلامی جمہوریہ کے خلاف سیاسی اورحفاظتی امور میں مقابلے کی خاطر، خود کو دسیوں دشمن یا پھر مرعوب حکومتوں کے ایک بڑے اتّحاد کا محتاج پاتا ہے، لیکن آمنے سامنے ہونے کے بعد بھی شکست ہی کھاتا ہے۔