یہ چیز اسلامی جمہوریہ کے لیے، کہ جسے رائج مقبولیتوں سے ماوراء اور عوامی مقبولیت سے زیادہ بنیادی مشروعیت (یعنی دینی مشروعیت) کی ضرورت ہے، دوسرے نظاموں کی نسبت نہایت اہم اور بنیادی ہے۔ مال، مقام اور اقتدار کا وسوسہ یہاں تک کہ تاریخ کی علوی ترین حکومت یعنی خود حضرت امیرالمومنین(ع) کی حکومت میں بھی بعض کو پھِسلا گیا، لٰہذا اسلامی جمہوریہ میں بھی جہاں کبھی حکمران اور عہدیدار افراد، انقلابی زہد اور سادہ زندگی کی دوڑ لگاتے تھے، اِس خطرے کا واقع ہونا ہرگز بعید نہ تھا اور نہ اب ہے۔