معلوم ہوا کہ اسلامی معاشرے میں بادشاہی حکومت کا کوئی معنیٰ نہیں ہے، ذاتی حکومت کا کوئی معنیٰ نہیں ہے، دولت اور طاقت کی حکومت کا کوئی معنیٰ نہیں ہے، اشرافیہ کی حکومت کا کوئی معنیٰ نہیں ہے، عوام پر متکبرانہ حکومت کا کوئی معنیٰ نہیں ہے۔ اپنے لئے امتیاز لینے اور زیادہ چاہنے اور اپنے لئے [سب کچھ] جمع کرنے اور بڑھانے کی حکومت کا [اسلام میں] کوئی معنیٰ نہیں ہے۔ ہَوس کی حکمرانی کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ معلوم ہوا کہ اسلام میں ایسا [اصول] ہے۔ یہ اصول غدیر میں بنایا گیا۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
24 اگست 2016