ہم لوگ یوں سمجھتے ہیں کہ امام موسیٰ کاظمؑ؛ مدینہ میں اپنے کام سے کام رکھنے والے اور معاشرے سے بالکل الگ ایک مظلوم شخص تھے اور وہ (ہارون رشید کے کارندے) گئے، آپؑ کو قید خانے میں ڈال دیا پھر (آپ کو) زہر دے دیا اور (اس طرح آپؑ) دنیا سے چلے گئے، اتنی سی بات تھی اور قصہ ختم! (نہیں) معاملہ یوں نہیں تھا (بلکہ) معاملہ ساری اِسلامی دُنیا میں کافی تعداد میں افرادی قوت کے ساتھ ایک طویل اور منظم جدوجہد کا تھا۔ ایک ایسا شخص جو فقط (فقہی) مسائل بتاتا ہو اور اُس کا حکومت اور سیاسی جدوجہد سے کوئی تعلق نہ ہو تو (ایسا شخص، حکومت کی طرف سے) اِس طرح کے دباؤ تلے تھوڑا ہی رکھا جاتا ہے۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
12 اپریل 1985