کربلائے عصر میں ایک حقیقی منتظر کی جیتی جاگتی مثال مجاہد و مظلوم عالمِ دین شیخ ابراہیم زکزکی کی ہے جو تحقیق مطالعہ اور فکر و تدبر کے بعد مذہبِ اہلبیت علیہم السلام یعنی خالص محمدی اسلام کی معرفت حاصل کرتے ہیں اور اپنی پوری زندگی تعلیماتِ اہل بیت پر عمل اور اُس کی تبلیغ و ترویج میں گزار رہے ہیں یہاں تک کہ وہ اِس راستے میں اپنے چھ بیٹوں اور ہزاروں دوستوں کی قربانی اور خود سمیت اپنی اہلیہ اور دوستوں کی گرفتاری اور ظالموں کے شدید شکنجوں کو بھی تحمل کررہے ہیں ۔اِس انفو گرافی میں اِس مجاہد و مظلوم عالم میں پائی جانے والی اہم ترین خصوصیات کو نمایاں طور پر دیکھایا گیا ہے