اگر (آپ لوگ) دستاویزی فلم بنانے کو جاری رکھ پائیں، تو میرے خیال سے یہ بہت اہم اور عمدہ کام ہے۔ البتہ دستاویزی فلم میں، اندازِ بیاں کا کردار بہت ہی اہم ہے، وہی کام جو خود شہید آوینی بھی (اچھی طرح) انجام دیتے تھے۔ مضمون سمیت اُس مضمون کو بیان کرنا بھی بہت بہت ضروری ہے۔ اگر شہید آوینی کی نکتہ بیانیاں نہ ہوتیں، تو (ایران عراق جنگ کے) بہت سے نظارے بے معنیٰ رہ جاتے۔
2 ستمبر 1993