اسلام کے احکام کی معدومیت اور بدعتوں کا رواج، ہر قسم کی آگ سے بدتر ہے۔ آگ لگنے سے صرف ہماری دنیاوی زندگی کو نقصان پہنچتا ہے، لیکن آخرت کا عذاب محدود نہیں ہے۔ کسی انسان کا ضمیر کیسے گوارا کر سکتا ہے کہ وہ کسی کو دین سے ہاتھ دھوتے ہوئے دیکھنے کے باوجود بھی خاموش تماشائی بن کر آرام سے بیٹھا رہے؟
فتنہ اور فتنہ گروں سے متعلق مرحوم آیت اللہ مصباح یزدی کے بیانات سے اقتباس