تقویٰ (اور پرہیزگاری) کا ذکر قرآن کے شروع سے آخر تک کثرت سے ہوا ہے -«هُدًی لِلمُتَّقین» قرآن کے شروع میں ہے، اسی طرح قرآن کے آخر تک تقویٰ کا لفظ کئی بار دہرایا جاچکا ہے- (سب میں) یہی معنا مراد ہے؛ تقویٰ کا مطلب “اپنی حفاظت کرنا” ہے۔ “اپنا بچاو” ہے، ہر میدان میں ایسا ہی ہے۔ اِسے اپنا لیں۔
ولی امرِمسلمینِ جہان سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تعالیٰ
18 اکتوبر 2017