پچھلے سال یا پچھلے سے پچھلے سال میں شہید افشردی (باقری) کا زندگی نامہ پڑھ رہا تھا۔ میرے خیال میں یہ اُن کا اپنا یا انہی شہداء میں سے کسی دوسرے ایک شہید کا زندگی نامہ تھا۔ وہاں ذکر کیا گیا تھا کہ وہ ہر روز اپنی غلطیوں کو لکھا کرتے تھے۔ یہی چیز جو کہ علمائے اخلاق کی نصیحتوں اور بعض احادیث میں بھی جس کے بارے میں نصیحت کی گئی ہے کہ اپنی غلطیوں کو لکھ لیا کریں، ہر رات اپنا محاسبہ (احتساب) کر لیا کریں۔ وہ (شہید) اِن چیزوں کو ایک کاغذ پر لکھ لیا کرتے تھے۔ ہماری جرأت نہیں ہو پاتی ہے کہ ہم خود (اپنی غلطیوں) کو لکھ لیا کریں، قلمبند کرلیا کریں، ظاہر کریں اگرچہ ہمارے اپنے اور کاغذ کے درمیان (ہی کیوں نہ ہو)۔ اُنہوں نے اپنی ڈائریوں میں لکھا ہوا تھا کہ مثلاً میں رات میں متوجّہ ہوا (کہ) یہ چند گناہ آج کے دِن میں نے انجام دیےتھے۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
12 اپریل 2011