شہید عباس موسویؒ (عالم اسلام کے) دردوں، دکھوں، تمناؤں اور مطالبوں کے حوالے سے ایک وسیع تر اور بین الاقوامی نگاہ کے حامل تھے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی خبروں کے بارے میں متوجہ رہتے تھے، اور انکے ساتھ رابطہ رکھتے تھے اور بہت سے (مسلمان) انکو کہتے تھے کہ، آپ یہاں آ جائیں اور دیکھیں کہ ہم کو کیا کرنا چاہیے۔ وہ جنگ کے محاذوں میں، حق کی باطل کے خلاف (جنگ) میں ایران میں مصروفِ جہاد رہے، پاکستان، کشمیر اور افغانستان گئے۔ آپ مجاہدین اور دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں سے شدید محبت کرتے تھے، اور سنجیدگی کے ساتھ مسلمانوں میں حقیقی وحدت قائم کرنے کےلیے کوشش کرتے تھے۔ آپ امید رکھتے تھے کہ (شاید) یہ ممکن ہے کہ تمام میدانوں اور تمام محاذوں میں موجود رہیں۔ آپ کا دل، آپ کا عزم اور آپکی امید، آپ کے موجود امکانات، شرائط اور آپکی زندگی کی مدت سے بہت زیادہ بلند تھے۔
سید حسن نصر اللہ
شاهد یاران شماره 40