جب «رُحَماءُ بَینَهُم» (پَر عمل) نہیں ہوگا تو مسلم ممالک میں خانہ جنگی ہوتی رہے گی؛ شام کو دیکھ لیں، یمن کو دیکھ لیں؛ ابھی چار سے زائد سال ہو رہے ہیں کہ یمن پر بمباری ہورہی ہے؛ بمباری کرنے والا کون ہے؟ کوئی کافر ہے؟ نہیں، ایک مسلمان ہے؛ ظاہری لحاظ سے وہ بھی مسلمان ہے لیکن (دوسرے) مسلمان پر رحم نہیں کرتا۔ «اَلَّذینَ جَعَلُوا القُرءانَ عِضین» کا مطلب یہی ہے کہ قرآن کے ایک حصے پر (ہی عمل کرتے ہیں)؛ اَفَتُؤمِنونَ بِبَعضِ الکِتاب وَ تَکفُرونَ بِبَعضٍ؟ جبکہ اِن میں بہت ساروں کا قرآن کی کسی آیت پر یقین ہی نہیں۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
15اپریل2019