جب قرآن سے اُنسیت پیدا ہو جائے گی تو قرآنی تعلیمات میں تدبّر، تأمل اورغور و فکر تک رسائی ہو گی۔ قرآن کو سرسری پڑھ کر نہیں گزر سکتے، قرآن تدبّر کا تقاضا کرتا ہے؛ ہر ہر لفظ پر، ہر جملے پر اور انکے الفاظ کی ترکیب پر انسان جتنا تدبر اور غور و فکر کریگا اتنا ہی انس حاصل ہوتا چلا جائے گا اور اتنا ہی فائدہ حاصل ہوگا؛ قرآن اِس طرح کا (معجزہ) ہے۔
ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
21 جولائی 2012