شاید اس صحیح اور درست سمت، پیشرفت کرنے کے لیے مشق کا ایک طریقہ (یعنی جنت کے حصول اور جہنم سے بچنے کے خوف سے نہیں بلکہ محض خدا کی رضا کے لیے عمل کرنے) اور اس اعلیٰ مقام تک پہنچنے کیلئے یہ ہو کہ کم از کم ایک کام محض خدا کی رضا کے لیے انجام دے اور اس کے مقابلے میں کسی اجر کا طلبگار نہ ہو، مثال کے طور پر دن اور رات میں صرف اللہ کی رضا کے لیے دو رکعت نماز پڑھے اور اپنی محنت اور کوشش کے نتیجے میں آہستہ آہستہ اس مقام تک پہنچ جائے کہ جہاں وہ اپنے آپ سے کہنے لگے کہ «میرے اللہ، اگر تو مجھے جہنم میں بھی لے جائے تو میں یہ دو رکعت نماز صرف تیری رضا کے لیے پڑھوں گا»
آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی رضوان اللہ علیہ
صہبای حضور، صفحہ: 63