کربلا یعنی حق و باطل، خیر و شرّ، اچھائی و برائی اور عدل و ظلم کے درمیان جنگ۔ سیّدُ الشُّہداؑ ( امام حسینؑ ) کے نورانی کلمات میں (اور ان کے مطابق) سیّدُ الشُّہداؑ کی بنی اُمیّہ کی حکومت کے ساتھ جنگ کی بنیاد ہی یہی چیز تھی۔ اسلام اور کفر کی جنگ تھی۔ اسی لیے امام سجادؑ نے فرمایا تھا: ہم پیغمبر اکرمؐ کا نام زندہ کرنے گئے تھے اور ہم کامیاب ہو کر لوٹ آئے۔ پس عاشورا (کے میدان) میں وہ کامیاب ہے جو عاشورا (کے مکتب) والا ہو، علمی مسائل میں مُحَقّق بن کر(تحقیق کے ساتھ) بات کرے اور عملی مسائل میں تحقیق شدہ بات پر عمل کرے۔
آیت الله العظمیٰ جوادی آملی
19 ستمبر 2017